عطارؔ ہو رومیؔ ہو رازیؔ ہو غزالیؔ ہو کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحرگاہی پرانے ہیں یہ ستارے فلک بھی فرسودہ جہاں وہ چاہیئے مجھ کو کہ ہو ابھی نوخیز بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں بنیان مرصوص کا پیارو https://zanejnpdg.jaiblogs.com/62239354/how-much-you-need-to-expect-you-ll-pay-for-a-good-best-urdu-poetry-website